گھروں کو مسمار کرکے فلسطینیوں کو پسپائی پر مجبور نہیں کیا جاسکتا: حماس
بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی صیہونی پالیسی میں شدت آرہی ہے جس پر حماس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: اسلامی استقامتی تنظیم حماس نے باضابطہ بیان جاری کرکے کہا ہے کہ یہ گھناؤنے اقدامات فلسطینیوں کو جلاوطن اور ان کی جڑوں کو اکھاڑ پھینکنے کی صیہونی سازش کے تحت کیے جا رہے ہیں لیکن غاصبوں کو جان لینا چاہیے کہ نہ صرف ان حرکتوں سے فلسطینی عوام کا ارادہ متاثر نہیں ہوتا بلکہ اس سرزمین اور مادر وطن سے ان کا رشتہ اور بھی مضبوط ہوجاتا ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کی صبح کو بھی غاصب صیہونی فوجیوں کے ایک جھنڈ نے بلڈوزر سمیت مسجد الاقصی کے جنوبی علاقے میں واقع سلوان ٹاؤن پر دھاوا بول دیا اور بئر ایوب اور البستان محلوں میں کرفیو نافذ کرکے فلسطینی شہریوں کے گھروں کو تباہ کرنا شروع کردیا۔
بیت لحم، جنین اور نابلس میں بھی غاصب فوجیوں نے مختلف گھروں پر حملہ کرکے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق، صیہونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے کئی گھروں کو گزشتہ 4-5 دن سے محاصرے میں لے رکھا ہے۔