Dec ۰۸, ۲۰۲۵ ۱۶:۴۶ Asia/Tehran
  • ادویات اور طبی سامان کی قلت تباہ کن حدود کے پار، صحت کا نظام مکمل تباہی کے دہانے پر: غزہ کی وزارت صحت

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ادویات اور طبی سامان کی قلت تباہ کن حدود کو عبور کر چکی ہے اور صحت کا نظام مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے بیان کے مطابق باون فی صد انتہائی ضروری دوائیں، اکہتر فی صد طبی آلات اور ستر فی صد لیباریٹری کا سامان صفر ہو چکا ہے اور طبی مراکز میں مریضوں اور زخمیوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کوئی ذخیرہ نہیں ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ زخمیوں کی تعداد میں اضافے اور طبی خدمات کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر بحران کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے اور بہت سی اہم خدمات بشمول فرسٹ ایڈ، سرجری، خصوصی وارڈ، کینسر کے علاج اور خون کی بیماریوں کے علاج کی ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

اس کے علاوہ جنرل سرجری، آرتھوپیڈکس، کڈنی اور ڈائلیسسز، امراض چشم اور انتہائی نگہداشت کے شعبہ جات کو طبی ساز و سامان کی شدید قلت کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ان شعبوں میں خدمات کی فراہمی نازک مرحلے پر پہنچ گئی ہے۔

 

غزہ کی وزارت صحت نے ادویات اور طبی آلات کی فوری طور پر ترسیل کا مطالبہ کیا ہے تاکہ طبی عملہ خصوصی شعبوں میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔

ایک بیان میں غزہ کے کینسر سینٹر کے سربراہ محمد ابوندی نے بھی علاقے میں کینسر کے مریضوں کے حالات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ طبی مراکز کی تباہی اور ادویات کی شدید قلت کی وجہ سے ان کے زندہ رہنے کے امکانات تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور ساتھ ہی مریضوں کو اس علاقے سے باہر جانے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں کینسر کے مریضوں کی تعداد تقریباً گیارہ ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں سے ساڑھے تین ہزاز کو علاج کے لیے غزہ سے باہر جانے کی ضرورت ہے لیکن غاصب فوجی انہیں وہاں سے نکلنے سے روک رہے ہیں۔

انہوں نے موجودہ حالات جاری رہنے کی صورت میں کینسر کے مریضوں میں اضافے کی بابت خبردار کرتے ہوئے عالمی برادری اور ذمہ دار حلقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ صورت حال کے خاتمے کے لیے فوری اقدام کریں۔

ہمیں فالو کریں: 

Followus: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

ٹیگس