Dec ۳۱, ۲۰۲۱ ۱۰:۲۳ Asia/Tehran
  • پاکستان میں شیعہ و سنی وحدت کا عظیم الشان مظاہرہ

عالمی ادارہ تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ حمید شہریاری نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات کی۔

منصورہ لاہور میں وحدت امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ تقریب مذاہب اسلامی ایران کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ حمید شہریاری نے کہا کہ  قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے امت کو متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کرنے کا حکم دیا ہے ہمیں مل کر اللہ کی رسی کو تھامے رکھنا ہوگا اسی میں ہی ہماری دنیاوی و اخروی کامیابی ممکن ہے۔

اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اور ہمسایہ اسلامی ممالک مل کر معاشی منڈی تشکیل دیں، اسلامی دنیا کا تعلیمی نصاب یکساں اور ایک مشترکہ دفاعی فوج ہونی چاہیے، بڑے اسلامی ممالک میں اختلافات اور کشیدگی پوری امت کے لیے پریشانی اور نقصان کاسبب ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان سے شکست کے بعد جنگ زدہ ملک پر معاشی دہشتگردی مسلط کر دی ۔ ایران بھی امریکہ کی معاشی دہشتگردی کا شکار ہے۔ امت کا اتحاد تمام مسائل کا حل ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مسائل فوری حل ہو سکتے ہیں اگر اسلامی ممالک پوری طاقت سے مل کر آواز اٹھائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اتحاد امت کی داعی ہے اور اتحاد کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

 سیکرٹری جنرل عالمی ادارہ تقریب مذاہب اسلامی ایران آیت اللہ حمید شہریاری کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام ہونیوالی پریس کانفرنس کی میزبانی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کی۔ رکن رہبری شوریٰ ایران مولانا نذیر سلامی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ حمید شہریاری اور ان کے ساتھ آئے وفد کے اعزاز میں ایک پروقار عشائیہ دیا گیا۔ عشائیہ کا اہتمام اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں کیا گیا تھا، جس میں مختلف علمی، سیاسی، سماجی اور صحافتی شخصیات کے علاوہ عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

عشائیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ شہید قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید عارف حسین الحسینی (رہ) نے پاکستان کی سرزمین پر اتحاد بین المسلمین کا پرچم بلند کیا، ہم انہیں شہید راہ حق بین المسلمین کہتے ہیں۔ وہ شیعہ، سنی مکاتب فکر کو شیر و شکر دیکھنا چاہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر فتنہ گروں نے مذہبی منافرت پھیلانے کی سرتوڑ کوشش کی لیکن انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر اعجاز چودھری نے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد امت کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وحدت مسلمین نے اپنے نام کو اپنے کردار سے منوایا ہے، وطن عزیز میں اتحاد امت کے لیے ایم ڈبلیو ایم کی کوششیں مثالی اور قابل تقلید ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 45 سالوں میں اگر کسی نے طاغوت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کہ ہے تو وہ ایران ہے۔ علاوہ ازیں جماعت اہل حرم کے سربراہ اور اہلسنت عالم دین مفتی گلزار نعیمی نے عشائیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں رسول اللہ (ص) کی ذات کے ساتھ مربوط ہونا چاہیئے، اتحاد کے لئے اس سے بڑا کوئی نکتہ نہیں ہوسکتا۔ دنیا میں اسلامی بیداری کو منظم کرنا بہت ضروری ہے۔ استعماری قوتیں کچھ اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اسلام کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں۔

ایران کے معروف اہلسنت عالم دین اور مجلس خبرگان رہبری کے رکن مولانا نذیر احمد سلامی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں مذہبی رواداری ہمارے لیے باعث مسرت ہے، ماضی میں تکفیری طاقتوں کا غلبہ دیکھ کر دل رنجیدہ تھا لیکن آج محبت و اخوت کے جذبات اور تکفیریوں کو تنہائی و ذلت کا شکار دیکھ کر اطمینان اور حوصلہ ہوا ہے۔

مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ حمید شہریاری نے تقریب سے خطاب ہوئے کہا کہ پاکستان میں وحدت و اخوت کے لیے مجلس وحدت مسلمین کی کوششیں حوصلہ افزا ہیں، مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کی ایسی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ خاتم النبیین حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات مقدسہ امت مسلمہ کے لیے مرکز اتحاد ہے، رہبر معظم آیت اللہ العظمی خامنہ ای اپنے خطبات میں واضح کرچکے ہیں کہ استکباری اور اسلام دشمن طاقتیں مسلمانوں کو تفرقہ بازی کے ذریعے آپس میں لڑوا کر انہیں کمزور کرنے اور خود حکمرانی کرنے کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ ایسے حالات میں امت اسلامیہ کا اتحاد ناگزیر ہے۔ عالم اسلام کے قائدین اور سرکردہ شخصیات کو ان سازشی عناصر سے چوکنا رہنا ہوگا، عالم اسلام کے مشترکہ دشمنوں کے خلاف مشترکہ محاذ قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران دنیا کی مظلوم اقوام بالخصوص فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کے نظریات کے دفاع سے بھی غافل نہیں ۔ مجاہدین اسلام اور مقاومتی محاذ سے وابستہ تحریکوں کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی ہمارا طرہ امتیاز ہے۔

ٹیگس