پاکستان میں سیلاب نے تباہی مچا دی، 150 سے زائد جاں بحق
پاکستان کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی تاہم سب سے زیادہ نقصان صوبہ بلوچستان میں ہوا ہے۔
پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بارشوں کے باعث ڈیموں اور ندی نالوں میں طغیانی سے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی جس کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان ہوا۔ بارش اور سیلاب سمیت دیگر واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 126 تک پہنچ گئی ہے۔
دشتگورانکی ندی سے تین بچیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ریسکیو حکام کے مطابق تینوں بچیاں برساتی پانی میں بہہ کر ندی میں گرنے سے جاں بحق ہوئیں، جن کی عمریں 15، 13 اور 11 سال ہیں، یہ ایک دوسرے کو بچانے کی کوشش میں ندی میں گر گئیں تھیں۔
اس کے علاوہ ہزاروں مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ کر ہلاک ہوگئے۔ علاوہ ازیں سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب لکپاس کے قریب واقع ڈیم ٹوٹنے کے باعث کوئٹہ تفتان شاہراہ زیرآب گئی، جس کے بعد شاہراہ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بارش اور سیلاب سے بلوچستان میں 2 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی تباہ ہوگئی جبکہ ہزاروں خاندان بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ 15 پُل متاثر ہوئے ہیں۔
ادھر سیلابی ریلے میں دالبندین کے قریب ریلوے ٹریک بہہ گیا جس کے نتیجے میں پاکستان ایران ریلوے سروس کو بند کردیا گیا جبکہ باب دوستی سے پانی کی نکاسی کر کے اسے پیدل آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
دوسری جانب صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقوں راجن پور، روجھان اور تونسہ میں سیلاب کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 14 تک پہنچ گئی۔ سیلاب کے باعث مذکورہ علاقوں میں بستیاں زیر آب آگئیں جبکہ متاثرین بھی اپنے مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہوئے۔
بارشوں کے باعث 27 ہزار 860 ایکڑ پر کاشت فصلیں متاثر ہوئیں۔
ادھر صوبہ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے بعد دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے کے زیادہ تر علاقوں میں ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ کل تک جاری رہے گا۔ پشاور اور اس کے مضافاتی علاقوں میں آج بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوئے جب کہ صوبے بھر میں 188 مکانات کو جزوی اور 99 کو مکمل نقصان پہنچا۔
متاثرہ علاقوں میں پاکستانی فوج کا متعلقہ اداروں کے ہمراہ ریسکیو آپریشن جاری ہے جبکہ پانچ میڈیکل کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں۔