Dec ۲۶, ۲۰۲۲ ۱۵:۱۸ Asia/Tehran
  • عارف علوی سے منسوب بیان کی تردید

پاکستان کے ایوان صدر نے ، ڈاکٹر عارف علوی سے منسوب اس بیان کی تردید کی ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے انتخابات اور سینیٹ میں عمران خان کی مدد کی تھی ۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے ایوان صدر نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ میڈیا نے یہ بیان صدر ڈاکٹر عارف علوی سے غلط منسوب کیا ہے۔ ایوان صدر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر عارف علوی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی میڈیا نے پیر کو یہ خبر نشر کی کہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جن کا تعلق تحریک انصاف سے ہے، صحافیوں، کاروباری برادری کے رہنماؤں اور غیر ملکی سفارت کاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ باجوہ نے عمران کی سینیٹ اور انتخابات میں مدد کی تھی ۔ایوان صدر نے پاکستانی میڈیا میں نشر ہونے والے اس بیان کو خودساختہ قرار دیا ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ عامہ نے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ صدر عارف علوی نے ایک خطاب میں ملک کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے آڈیو اور ویڈیو جاری کرنے کے کھیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اس مسئلے پر نئے آرمی چیف سے بات چیت کی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ یہ سلسلہ کیوں جاری ہے، کسی بھی اخلاقی لحاظ سے یہ سلسلہ جاری نہیں رہنا چاہئے۔

رپورٹ کے مطابق صدر پاکستان نے بتایا کہ انہوں نے نئے آرمی چیف کے ساتھ مسلح افواج کی ’’غیر جانبداری ‘‘ پر بھی بات کی ۔ انھوں نے انتخابات کے تعلق سے پی ٹی آئی چیئر مین کی بے چینی کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو پریشان ہونا چاہیے کہ الیکشن اکتوبر میں ہونگے یا نہیں۔

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو تجویز دی ہے کہ انتخابات اپریل یا مئی میں کرا لیں۔

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ چودھری پرویز الہی اعتماد کا ووٹ لینے کے فورا بعد پنجاب اسمبلی تحلیل کردیں گے۔انھوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد صاحب اختیار لوگ انتخابات کرانے پر مجبور ہوجائیں گے۔انھوں نے کہا کہ وہ اپریل اور مئی میں انتخابات دیکھ رہے ہیں ۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ نئی فوجی اسٹیبلشمنٹ سے وہ رابطے میں ہیں ۔عمران خان نے یہ بات ایسی حالت میں کہی ہے کہ ایک دن قبل انھوں نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ان کا پی ڈی ایم حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور اگر ان سے بات کرنی ہو تو صدر عارف علوی کرتے ہیں۔

عمران خان نے تازہ انٹرویو میں کہا کہ نئے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ کے ساتھ نئی حکومت بر سراقتدار آئے گی جو ملک کی ڈوبتی ہوئی معیشت کو بچاسکتی ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان نے گزشتہ روز ملک کو موجودہ سیاسی بحران سے نکالنے کے لئے فوج سے کام لینے کی تجویز پیش کی تھی ۔

ٹیگس