عمران خان کا حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہ بیٹھنے کا اعلان اورحکومتی اتحاد کا موجودہ بینچ پراعتراض کرنے کا فیصلہ
حکومتی اتحاد میں شامل تین بڑی جماعتوں نے انتخابات کیس میں موجودہ بینچ پر اعتراض عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں نہیں بیٹھیں گے اگر بات چیت ہوئی تو پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جن کو چور اور کرپٹ کہتا ہوں ان کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، اگر بات چیت ہوئی تو پارٹی کے دیگر اراکین کریں گے، اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ 90 روز میں انتخابات ہیں، ابھی انتخابات نہیں ہوئے تو اکتوبر میں انتخابات کے امکانات کم ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر مذاکرات ہوئے تو صرف الیکشن کے معاملے پر ہوں گے، انتخابات کی طرف نہیں جاتے تو پھر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں تاہم انتخابات پر بات کرنے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے مفادات کیلئے سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا نواز شریف کی پرانی روش ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے کا مطلب ہے کہ ملک میں آئین و قانون ختم ہوگیا لیکن پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہوگی، 2018 کے انتخابات میں ہماری نشستیں جان بوجھ کر کم کی گئیں تاکہ کنٹرول کیا جا سکے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے لوگوں کو کون لے کر گیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے پی ڈی ایم کی طرف سے سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کا فیصلہ نہ ماننے کے اعلان پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ان کی جماعت عدالت عظمی کا بھرپور ساتھ دے گی ۔
دوسری جانب حکومتی اتحاد میں شامل تین بڑی جماعتوں نے انتخابات کیس میں موجودہ بینچ پر اعتراض عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب کے پی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت کل ساڑھے گیارہ بجے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل اور سیاسی جماعتوں کے وکلا کل بینچ پراعتراضات اٹھائیں گے، حکومتی اتحاد میں شامل تین بڑی جماعتیں چیف جسٹس سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کریں گی جب کہ فل کورٹ کی استدعا مسترد ہونے پر عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اور کے پی انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے۔