معافی مظلوم کو نہیں ظالم کو مانگنی چاہیے: پاکستان کے سابق صدر
عارف علوی نے کہا ہے کہ معافی مظلوم کو نہیں ظالم کو مانگنی چاہیے اور فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خان سے ملاقات کے بعد رؤف حسن اور عمر ایوب کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ عمران خان ساری قربانیاں دینے کیلئے تیار ہیں، وہ پوری دنیا میں پاپولر لیڈر ہیں میں نے بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے اندر جو لوگ نو مئی میں ملوث تھے صرف انہیں سزا دی گئی اسی طرح پی ٹی آئی کے بھی کچھ لوگ ملوث ہوسکتے ہیں مگر پوری پارٹی کرش کر دی گئی۔
پاکستان کے سابق صدر نے کہا کہ فوج کو بحث کی بنیاد بنا دیا گیا جنرل (ر) باجوہ نے جاتے جاتے کہا تھا اب فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں کیا ضرورت تھی پریس کانفرنس کی؟ آپ نے فوج کو بدنام کیا، الیکشن میں جو مینڈیٹ چھینا گیا اس کے ثبوت موجود ہیں فوج کا واقعی دھاندلی میں کوئی ہاتھ نہیں لیکن کچھ لوگ ملوث ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ میں نے کل بھی کہا معافی مظلوم کو نہیں ظالم کو مانگنی چاہیے، فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے، سیاست آپ کا کام نام نہیں ہے، یہ کہنا ملک کے ستر فیصد لوگ غلط ہیں چند لوگ صحیح ہیں یہ کہاں کی منطق ہے؟ یہاں جمہوریت کی نئی منطق پیش کی جا رہی ہے، خدا کے واسطے ہماری فوج کو بچائیں یہ ہمارا ادارہ ہے۔
تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ نو مئی وہ دن تھا جب ہمارے 16 کارکنوں کو جان سے مار دیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے آج کچھ خصوصی ہدایات دی ہیں، بانی پی ٹی آئی نے عارف علوی کو اہم ذمہ داری سونپی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ 1971ء بھی سوچی سمجھی سازش تھی اور نو مئی بھی ایک سازش تھی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے لندن پلان کے تحت نو مئی کا منصوبہ فرد واحد کا ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے نو مئی میں ادارہ ملوث نہیں تھا۔
واضح رہے کہ آج 9 مئی کے واقعہ کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے ۔