تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے فیصلے پر سیاسی اور مذہبی جماعتوں کا رد عمل
پاکستان کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے فیصلے کی سخت مخالفت کی ہے۔
سحرنیوز/ پاکستان: پاکستان کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف پر پابندی اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا فیصلہ کرلیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کردہ فیصلے کی مخالفت کردی۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق سینئر رہنماوں نے اپنی قیادت کو کھل کر حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ وہ حکومت کے فیصلے کی حمایت نہیں کرتے۔
پیپلزپارٹی کے بعض رہنماؤں نے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کی جانب سے اس حوالے سے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے کے بیان پر تعجب کا اظہار کیا اور کہا جماعت کو معاملے پر اعتماد میں لینے کے حوالے سے انہیں علم نہیں ہے۔
عوام پاکستان پارٹی کے کنوینر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت میں تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی ہمت نہیں، حکومت کو آرٹیکل 6 لگانے کا بھی شوق ہے، آرٹیکل 6 پھر حکومت کے حلقوں پر بھی پڑے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ سیاسی جماعت پر پابندی کی کوئی مثال نہیں ملتی، یہ ملک کو کس طرف لے کر جانا چاہتے ہیں؟
پاکستان پیپلز پارٹی اور عوام پاکستان پارٹی کے بعد عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی سے متعلق وفاقی حکومت کے اعلان کردہ فیصلے کو بچگانہ اور غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کردی۔
عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا راستہ پابندیوں اور رکاوٹوں سے بند نہیں کیا جاسکتا، تحریک انصاف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن حکومت کا یہ اقدام بیوقوفی ہوگی۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سینیٹر اور ماہر قانون کامران مرتضیٰ نے کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو بنانا اور اس کا برقرار رہنا ایک بنیادی حق ہے، جس طرح حکومت سمجھ رہی ہے اس طرح نہ کسی پر آرٹیکل 6 کا استعمال ہوسکتا ہے اور نہ کسی جماعت پر پابندی لگ سکتی ہے، یہ ادھار مانگ کر شرمندہ ہوں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگانے کے فیصلے سے متعلق ماہرین قانون نے کہا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کو تحلیل کرنے کا اختیار سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاس ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، اور حکومت نے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔