بلوچستان میں حالات کشیدہ، ایک فوجی اہلکار جاں بحق 30 زخمی، زائرین بارڈر پر پھنس گئے
گوادر میں حالات کشیدہ ہو گئے; فائرنگ سے ایک سپاہی جاں بحق اور ایک افسر سمیت 16 فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: آئی ایس پی آر کے مطابق 29 جولائی کو نام نہاد بلوچ راجی موچی کی آڑ میں ایک پُرتشدد ہجوم نے گوادر ضلع میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملہ کردیا; نتیجے میں 30 سالہ سپاہی شبیر بلوچ جاں بحق ہوگیا، علاوہ ازیں پُرتشدد مظاہرین کے حملوں کے نتیجے میں ایک افسر سمیت 16 فوجی زخمی ہوئے۔
دوسری جانب گوادر کی صورتحال کے پیشِ نظر ایران سے آنے والے سیکڑوں زائرین بارڈر پر پھنس گئے اور زائرین 48 گھنٹے سے بارڈر پر بیٹھے ہوئے ہیں چھوٹے بچے اور خواتین ساتھ ہیں کھانے پینے کی اشیاء بھی دستیاب نہیں ہیں، اہلکار کچھ بتانے کو تیار نہیں، گرمی سے برا حال ہے۔
یاد رہے کہ گوادر میں ہونے والے اجتماع میں شرکت کے لیے جانے والے قافلوں کو کوئٹہ سمیت صوبے کی بعض شاہراہوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے روکنے پر حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
مستونگ کے قریب قافلے پر مبینہ فائرنگ سے 14 افراد زخمی ہو گئے جبکہ کوئٹہ میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 140 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بلوچستان کے وزیر اعلی سرفراز بگٹی نے واقعہ کی مذمت کی ہے۔