سینیٹ: دستور ترمیمی بل 2024 مسترد، پی ٹی آئی کی ممکنہ قانون سازی کی سخت مخالفت کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس میں کسی بھی ممکنہ قانون سازی کی سخت مخالفت کا فیصلہ کرلیا۔
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستانی سینیٹ نے دستور ترمیمی بل 2024 مسترد کردیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت سے متصادم کوئی قانون سازی نہیں ہوسکتی۔
سینیٹ اجلاس میں دستور ترمیمی بل سینیٹر فوزیہ ارشد نے پیش کیا، جس کی وزیر قانون نے مخالفت کی۔ اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ ہمارے آئین میں بنیادی حقوق دیے گئے ہیں، بنیادی حقوق میں سیاست میں حصہ لینا بھی شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ کچھ سیاستدانوں کو سیاست سے دور رکھنے کیلئے شرط رکھی گئی کہ الیکشن لڑنے کے لیے گریجویٹ ہونا لازمی ہے، لیکن یہ بات ووٹر پر چھوڑ دینی چاہیے کہ وہ کس کو ووٹ دینا چاہتا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاس میں کسی بھی ممکنہ قانون سازی کی سخت مخالفت کا فیصلہ کرلیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں ایوانوں میں بل کی مخالفت کے احکامات جاری کیے۔
بیرسٹر گوہر نے بطور چیئرمین ممبران کو پارٹی فیصلے کے مطابق ایوان میں حکمت عملی کے احکامات جاری کیے جب کہ ممبران اسمبلی و سینیٹ کو زبانی اور تحریری طور پر پارٹی پالیسی سے آگاہ کردیا گیا۔
علاوہ ازیں، پارلیمانی پارٹی اجلاس میں مذاکرات سے متعلق ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیا گیا۔