پاکستان: ملٹری کورٹس سے سزاؤں پر تحریک انصاف کا سخت رد عمل
پی ٹی آئی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ زیر حراست افراد عام شہری ہیں اس لئے فوجی عدالت سے سویلینز کے خلاف سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں۔
سحر نیوز/ پاکستان: ملٹری کورٹس سے سزاؤں کے اعلان پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ فوجی عدالت سے سویلینز کے خلاف سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں۔
عمر ایوب نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کو سنائی گئی سزائیں انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں، زیر حراست افراد عام شہری ہیں ان پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔
عمر ایوب نے کہا کہ فوجی عدالتیں جو عام شہریوں کو سزائیں سناتی ہیں بنیادی طور پر کینگرو عدالتیں ہیں، فوجی عدالتیں قانونی طور پر ریاست کی عدالتی طاقت کی شراکت دار نہیں ہو سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج ریاست کے انتظامی اختیار کا حصہ ہیں، ایسی عدالتوں کا قیام عام شہریوں سمیت عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، ایسے فیصلوں سے آئین کی بنیادی خصوصیت طاقت کی تقسیم کی نفی ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے ملٹری کورٹس کے فیصلوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، ان ٹرائلز میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے، ہم فیصلوں کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔
یاد رہے کہ سانحۂ 9 مئی میں ملوث 25 افراد کو آج ملٹری کورٹس سے 2 سے 10 سال تک قیدِ با مشقت کی سزائیں سنائی گئیں۔