Dec ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۱ Asia/Tehran
  • پاکستان: پی ٹی آئی رہنماؤں کی مذاکرات کی کوششیں جاری

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی تجویز مسترد کر دیئے جانے اور تحریک چلانے کی ہدایت کے باوجود پی ٹی آئی رہنماؤں نے مذاکرات کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔

نیشنل ڈائلاگ کمیٹی بنانے والے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں نے، وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید پارٹی کے رہنماؤں کو پیرول پر رہا کیا جائے تاکہ وہ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھا سکیں۔

مذاکرات کے فروغ کے لئے نیشنل ڈائلاگ کمیٹی تشکیل دینے والے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے وزیر اعظم کے نام خط میں لکھا ہے کہ مجوزہ مذاکراتی عمل کی قیادت، ساکھ اور اس کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے کوٹ لکھپت جیل سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی رہائی ضروری ہے۔

یاد رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور سابق سینیٹر اعجاز چودھری شامل ہیں۔ نیشنل ڈائلاگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے یہ رہنما مذاکرات کے عمل کی موثر قیادت کر سکتے ہیں اور اس کو نتیجہ خیز بناسکتے ہیں۔

اس خط پر پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں محمود مولوی، عمران اسماعیل اور فواد چودھری کے دستخط ہیں جنہوں نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے لئے نیشنل ڈائلاگ کمیٹی بنائی ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے جو لیڈران مذاکرات کی بات کرتے ہیں وہ عمران خان کے ساتھ نہیں ہیں۔

دوسری طرف پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ اگر محمود خان اچکزئی کے پاس مینڈیٹ ہے تو وہ مذاکرات کریں۔

 

 

ٹیگس