آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین شروع ہونے والے پرتشدد تنازع پر تبادلہ خیال کے لئے کل سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس منعقد کیا تھا۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپوں میں روز بروز شدت آتی جا رہی ہے۔
جمہوریہ آذربائجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے قرہ باغ اور نوگارنو کے حوالے سے جھڑپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جس میں دونوں طرف سے سو سے زائد عام شہری اور فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔
یوروپی ممالک کی درخواست پر آج منگل کے روز سلامتی کونسل میں آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے۔
جمہوریہ آذربائجان اور آرمینیا کے درمیان فوجی تصادم میں شدت آتی جا رہی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان متنازع خطے میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شامی حکومت کے مخالف ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ ترکی نے شام میں اپنے حمایت یافتہ جنگجوؤں کا پہلا گروہ آذربائجان پہنچا دیا ہے۔
اقوام متحدہ اور ایران نے آذربائیجان اور آرمیینا سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران سیز فائر اور مذاکرات کے آغاز کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر تیار ہے۔
قرہ باغ کے مسئلے کو لے کر جمہوریہ آذربائجان اور آرمینیا کے فوجیوں میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہيں جس پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔