پوری عالمی برادری کی شدید ترین مخالفتوں کے باوجود غاصب صیہونی فوج نے رفح پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل اسماعیل قا آنی نے اسرائیل کے خلاف آپریشن وعدہ صادق کو عالم اسلام کی طاقت کی علامت قرار دیا ہے۔
تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غاصب اسرائيل کی نابودی کو یقینی قرار دیا ہے۔
صہیونی فوج نے اعتراف کیا کہ شمالی غزہ میں اس کے پانچ فوجی ہلاک اور 16 زخمی ہوئے۔
انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں کے ہزاروں باشندوں نے یوم نکبہ کے چھہتر سال پورے ہونے کے موقع پر " واپسی مظاہرے " میں شرکت کی-
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے رفح میں جارح صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں اقوام متحدہ کے محکمہ صحت اور سلامتی کے کارکنوں کو ہلاک اور زخمی کئے جانے کی مذمت کی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایران کی "وعدہ صادق" کارروائی کے بعد صیہونی حکومت کے ٹھوس دفاعی نظام اور ناقابل شکست ہونے کا طلسم ٹوٹ گیا۔
غزہ پر صیہونی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں طلبہ کی تحریک زور پکڑتی جارہی ہے اورمغربی ذرائع ابلاغ اور مبصرین، فلسطین کی حمایت میں امریکا کی یونیورسٹی طلبا کی تحریک کو 1960 سے اب تک کی سب سے بڑی اور وسیع ترین تحریک قرار دے رہے ہیں۔
غزہ کے مرکز میں واقع ایک اسکول میں انسانی امداد کے ذخیرے پر صیہونی حکومت کے حملے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔،
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے فلسطینی مزاحمت کی طاقت کے اعتراف کے ساتھ ہی غزہ میں اپنے جرائم جاری رکھنے پر تاکید کی ہے-