دنیا کے اکثر ممالک کے عوام نے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف ایک بار پھر مظاہرے کئے ہيں۔
امریکا نے غزہ کے بارے میں اپنی یک طرفہ قرار داد روس اور چین کی جانب سے ویٹو کئے جانے کا محرک سیاسی قرار دیا ہے۔
جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کے پیشرفت نے امریکا کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
پریس ذرائع نے جمعے کی رات صنعا اور الحدیدہ پر امریکہ اور برطانیہ کے جارحانہ حملے انجام پانے کی خبر دی ہے۔
سفارتی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد ویٹو ہوجانے کے بعد اس کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں نئی قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ نے ایران، چین اور روس کے درمیان بڑھتے تعاون پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں ملکوں کی شراکت داری عالمی پیغامات کی حامل ہے۔
روس کے انٹیلیجنس کے بیرونی شعبے کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی پر تیل کی اپنی پالیسیاں مسلط نہیں کر سکتا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پورنے کہا ہے کہ ڈونلڈ لو نے جھوٹا بیان دیا اس پر اسد مجید کو بلایا جانا چاہیے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے دعوی کیا ہے کہ قاہرہ میں عرب اتحادیوں سے گفتگو کے بعد جنگ بندی مذاکرات کے سلسلے میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے اور غزہ میں فوری و پائدارجنگ بندی پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منافقانہ پیغام نوروز کے جواب میں کہا ہے کہ ایرانی عوام اپنے دوستوں اور دشمنوں کو اچھی طرح پہچانتے ہیں۔