غزہ میں جنگ بندی ختم ہونے کے بعد جمعہ کی صبح سے صیہونی حکومت کے حملے دوبارہ شروع ہوگئے اور مختلف علاقوں میں شدید جنگ کی خبر ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے مسملہ حقوق کی کمیٹی ( سی ، ای ، آئی ، آر ، پی ، پی ) کے مطابق مقبوضہ فلسطین کی موجودہ ناگفتہ بہ صورتحال، صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کا براہ راست نتیجہ ہے۔
غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی اداروں اور تنظیموں نے غزہ میں دائمی جنگ بندی اور عوام تک وسیع امداد رسانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اتراکھنڈ کے سلکیارا سرنگ میں گزشتہ سترہ دنوں سے پھنسے اکتالیس مزدوروں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے۔
عالمی ریڈ کراس سوسائٹی نے غزہ میں عوام تک تیزرفتار امداد رسانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
فلسطینی اور اسرائيلی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کےتحت تیس فلسطینی قیدی صیہونی حکومت کی عوفر جیل سے آزاد ہوگئے ہیں۔
صیہونی حکومت جھوٹی خبروں اورغلط پروپیگنڈوں کے ذریعے لوگوں کوگمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
خوراک کی عالمی تنظیم نے غزہ میں قحط و بھوک مری پر سخت خبردار کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے لئے مزید امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔