تحریک حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ صیہونی وزیراعظم نتین یاہو جنگ بند نہيں کرنا چاہتے اور ہم کسی بھی حالت میں صیہونیوں کی شرطیں تسلیم نہیں کریں گے
فلسطین کی تحریک حماس نے سلامتی کونسل کی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے بارے میں وہ اپنے پہلے کے موقف پر قائم ہیں۔
سعودی عرب کے ایک عہدیدار نے صیہونی حکومت کے ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس، حزب اللہ، انصاراللہ اور ایران ہیرو سمجھے جاتے ہیں۔
صیہونی حکومت ، حماس کے ساتھ مذاکرات کے لئے اپنا ایک وفد قطر بھیجنے پر تیار ہوگئی ہے۔
صیہونیوں نے تل ابیب، مقبوضہ بیت المقدس اور حیفا میں بنیامین نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے دفتر نے غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں حماس کے جواب پر ابتدائی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیتن یاہو کو حماس کی شرائط قبول نہیں۔
نیتن یاہو کے خلاف ہونے والا مظاہرہ سنیچر کی رات پرتشدد ہوگیا جس کے نتیجے میں تل ابیب پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول دیا
غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے کئی کمانڈروں منجملہ صیہونی فوج کے ترجمان نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔
تحریک حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی سے ہٹ کر کسی بھی چیز کے بارے میں نہیں سوچتی اور اس سلسلے میں ہم ایک سخت اور دشوار مذاکرات کر رہے ہیں۔
اسرائیلی ميڈیا نےاعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ صیہونی سیکورٹی اہلکاروں نے کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔