غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد بےگھر ہونے والے عوام نے واپسی کا عمل شروع کر دیا ہے۔
تیونس میں سیفکس شہر کے قریب تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوبنے کےنتیجے میں 24 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
سردی اور بارش کے موسم کے آغاز کے ساتھ ہی غزہ کے جنگ زدہ پناہ گزینوں کی صورتحال مزید نازک ہو گئی ہے۔
غزہ میں دہشتگرد صہیونی فوجیوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں پر آگ لگادی جس کے نتیجے میں 30 کیمپ جل گئے۔
فرانسیسی ساحل کے قریب برٹش چینل میں تارکین وطن کی کشتی کو پیش آنے والے حادثے میں کم از کم بارہ تارکین وطن جاں بحق ہو گئے۔
اٹلی کے ساحل پر پیر کو دو کشتیوں کے حادثوں میں کم از کم 11 تارکین وطن کی موت اور 66 دیگر لاپتہ ہو گئے۔
انیس سو اڑتالیس کے مقبوضہ فلسطین کے علاقوں کے ہزاروں باشندوں نے یوم نکبہ کے چھہتر سال پورے ہونے کے موقع پر " واپسی مظاہرے " میں شرکت کی-
لیبیا سے بحیرۂ روم کے راستے یورپ جانے والی ایک کشتی کا انجن راستے میں خراب ہو گیا جس کے نتیجے میں 60 افراد کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کے کمشنر نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں جان بچانے والی ضروری امداد کے داخلے کو روک رہی ہے۔