حزب اللہ نے دہشتگرد صیہونی حکومت کے ذریعے لبنان میں جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزیوں کے بعد پہلی بار منہ توڑ جواب دیا ہے۔
ہزاروں صیہونی باشندوں نے ایک بار پھر غاصب حکومت کے مرکز تل ابیب میں سڑکوں پر نکل کر غزہ میں جنگ بندی اور اپنے قیدیوں کی رہائی کی غرض سے حماس کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کا مطالبہ دہرایا۔
جنوبی افریقہ نے ایک بار پھر فلسطین میں جنگ بندی اور منصفانہ نیز پائیدار امن کے قیام کے لئے سیاسی عمل کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا۔
بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ جنگ بندی پر عمل درآمد کے بعد جنوبی لبنان میں اپنے گھروں کی طرف جانے والوں پر غاصب صیہونی حکومت کے نے حملے کئے ہیں۔
بیروت میں موجود دنیا بھر کے صحافیوں نے اپنے تجزیئے میں لکھا ہے کہ فضائی برتری کے برخلاف لبنان ميں زمینی جنگ میں اسرائیل کو مشکلات اور چیلنجوں کا سامنا تھا۔
نتن یاہو کو بیانات کے بعد صیہونیوں کا رد عمل آنا شروع ہو گیا ہے۔
لبنان میں عارضی جنگ بندی کے اعلان کے بعد اس جنگ بندی کی اہمیت اور ہر فریق کے لیے موجودہ حالات میں اس کے فوائد کے بارے میں گفتگو کی جا رہی ہے تاہم اس سلسلے میں کچھ نکات قابل غور ہیں۔
میڈیا ذرائع نے آج صبح بیروت کے وقت کے مطابق چار بجے سے لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے آغاز ہونے کی خبر دی ہے۔
صیہونی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے منگل کی شام ایک بیان میں جنگ میں عظیم کامیابیاں حاصل کرنے ، حزب اللہ کو بھاری نقصان پہنچانے، حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور مشرق وسطی کی صورت حال بدلنے کی کوششیں کا دعوی کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ترجمان دفتر خارجہ نے لبنان میں جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران لبنانی حکومت، عوام اور حزب اللہ کی بھرپور حمایت کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔