"ایٹمی اورعام تباہی کے دیگر ہتھیاروں سے پاک علاقہ‘‘ کے زیرعنوان اقوام متحدہ کی ترک اسلحہ کانفرنس کی خصوصی نشست ایران کی صدارت میں منعقد ہوئی۔
عمران خان نے پاکستان کے جوہری پروگرام کے بارے میں امریکی صدر کے بیان کو حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مشرق وسطی کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کئے جانے اور غاصب صیہونی حکومت کے ایٹمی وار ہیڈز کی مخالفت میں تمام ملکوں کے ٹھوس موقف پر تاکید کی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا ہے کہ ہم امریکہ کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں، ایک قوی اور پائدار معاہدے کے حصول میں سنجیدہ ضرور ہیں مگر کسی قیمت پر ایرانی عوام کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
عرب یونین کے جنرل سکریٹری نے صیہونی حکومت کے ان پی ٹی میں شامل ہونے کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ اگر سیاسی عزم موجود ہو تو دنیا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے کا عزم عملی جامہ پہن سکتا ہے۔
صیہونی وزیر اعظم کی تقریر جھوٹی اور بے بنیاد باتوں کا پلندہ تھی، یہ بات اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے خودساختہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں ہوئی تقریر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے جوہری اسلحوں کے خاتمے کو بین الاقوامی نظام کے ایجنڈے میں باقی رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے اپنے اتحادی ملکوں میں جدید قسم کے جوہری ہتھیار نصب کئے جانے کے سلسلے میں سخت انتباہ دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو صہیونیوں کو این پی ٹی میں شامل ہونے اور جوہری ہتھیاروں کے بغیر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے معائنے کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہوگا۔