22 جنوری کو کویت کے وزیر خارجہ نے لبنان کے ساتھ خلیج فارس کے عرب ممالک کے تعلقات اور اربوں ڈالر کی مالی مدد کی بحالی کے لئے بیروت کے سامنے کچھ شرطیں پیش کی تھیں۔
لبنان کے ایک باخبر ذریعہ نے بتایا ہے کہ واشنگٹن نے کچھ مسائل پر تبادلہ خیال کے لئے حزب اللہ سے رابطہ کرنے کی درخواست کی ہے اور حزب اللہ نے بہت سختی سے امریکا کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
صیہونی حکومت کے ایک فوجی تجزیہ نگار نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کی طاقت آج نیٹو کے کچھ رکن ممالک سے زیادہ ہے۔
لبنانی میڈیا نے صیہونی فوج کے نئے جھوٹ کو برملا کر دیا۔
حزب اللہ لبنان کی شبیہ خراب کرنے کے لئے امریکا نے 480 ملین ڈالر مخصوص کئے ہیں۔
ایک لبنانی چینل نے حزب اللہ اور حماس کے خلاف آسٹریلیا اور برطانیہ کے فیصلوں کو امریکی فیصلہ قرار دیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے سید حسن نصر اللہ نے دوٹوک لفظوں میں اعلان کیا ہے کہ جب تک لبنان کو اسرائیل کی جانب سے خطرات لاحق رہیں گے، ملکی آزادی و خود مختاری کے تحفظ کے لئے اسکے خلاف جد و جہد جاری رہے گی۔
آسٹریلیا کی حکومت نے لبنان کی معروف سیاسی و استقامتی جماعت حزب اللہ کو دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کر دیا ہے جس پر خود حزب اللہ اور خطے کی دیگر استقامتی تنظیموں نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے کہا ہے کہ عرب اسرائیل فوجی مشقیں بیت المقدس، فلسطین اور علاقے کی تمام اقوام کے قلب میں خنجر گھونپے جانے کے مترادف ہیں۔
لبنان کی پارلیمنٹ میں مزاحمت سے وفاداری نامی دھڑے کے سربراہ نے سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ لوگ، جنگ یمن میں شکست کا انتقام لبنان سے لینا چاہتے ہیں۔