نماز جمعہ کے بعد پورے ایران میں دہشت گردی کی مذمت کے لئے مظاہرے ہوئے۔
ایرانی عوام نے جمعے کی نماز ادا کرنے کے بعد مختلف علاقوں میں شہر شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے حرم میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت میں مظاہرے کئے۔
حرم حضرت احمد ابن موسی شاہ چراغ (ع) میں دہشت گردنہ واقعے کے ایک دن بعد زائرین مکمل سکون کے ساتھ زیارت اور عبادت میں مصروف ہیں۔
افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے شیراز میں حضرت احمد بن موسی علیہ السلام کے حرم پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت میں ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز اپنے پیغام میں شاہ چراغ مقدس مزار پر فائرنگ کے حملے میں شہید ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
ایک تکفیری دہشتگرد نے بدھ کی شام مقامی وقت کے مطابق 17 بج کر 45 منٹ پر حضرت شاہ چراغ کے روضے پر فائرنگ کردی۔اس دہشت گردانہ واقعے میں 15 افراد شہید اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ، دہشتگرد گروہ داعش نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی۔
حزب اللہ عراق کا کہنا ہے کہ ریاض نے تہران کے خلاف اپنی گندی تشہیراتی مہم شروع کردی ہے۔
ایک تکفیری دہشتگرد نے بدھ کی شام مقامی وقت کے مطابق 17 بج کر 45 منٹ پر حضرت شاہ چراغ کے روضے پر فائرنگ کردی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ فارس کے صدر مقام شیراز میں واقع امام زادہ شاہ چراغ کے حرم مقدس میں نمازیوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں متعدد زائرین اور نمازی شہید اور زخمی ہوگئے ہیں۔