امریکہ کی وزارت جنگ نے کہا ہے کہ وہ اپنی افواج کی تعداد مشرقی افریقہ میں بڑھائے گا۔
سوڈان کے قوم پرست گروہوں نے عیدالفطر کی مناسبت سے متحارب فریقوں کے درمیان بہتّر گھنٹے کی فائر بندی سے متعلق ابتدائی مفاہمت ہوجانے کی خبر دی ہے۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں حالات کی کشیدگی انتہا تک پہنچ چکی ہے۔ ایک جانب شدید دھماکوں کی آوازيں سنائی دے رہی ہيں تو دوسری جانب خوفزدہ عوام، خرطوم سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سوڈان دو حریف جرنیلوں کے لیے میدانِ جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی سطح پر سوڈان میں جاری کشیدگی کے دوران سفارت کاروں پر حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔
محمد جمال عرفہ نے ان واقعات میں صیہونی حکومت کے جاسوسی ادارے موساد کے عمل دخل کا امکان ظاہر کیا ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
تازہ ترین خبروں کے مطابق جنرل عبدالفتاح البرہان کی قیادت میں سوڈان کی فوج اور سریع الحرکت فورس کے کمانڈر حمدتی کے فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپیں ایک بار پھر شروع ہوگئی ہیں۔
سوڈان سے موصول ہونے والی خبریں فوج اور ریپڈ سپورٹ نیم فوجی دستوں (آر ایس ایف) کے درمیان جنگ کے باعث کم از کم دوہزار افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کی حکایت کر رہی ہیں۔
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں یہ جھڑپیں سوڈانی فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرھان اور ان کے معاون محمد حمدان دغلو کی وفا دار فوجوں کے درمیان ہو رہی ہیں۔