امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اس بار امریکی پولیس کی نئی کرتوت سامنے آئی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ ملک کے پہلے صدر جارج واشنگٹن کے مجسمے پر حملہ کرنے والوں کو 10 سال جیل کی سزا دی جائے گی۔
امریکا میں سیاہ فام نوجوان جارج فلائیڈ کی موت کے بعد سے ہونے والے مظاہروں میں شامل افراد کی تصاویر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری کر دیں۔
سیکڑوں کی تعداد میں قم کے رہائیشوں نے امریکی حکومت کی نسل پرستی اور نسلی امتیاز کی پالیسی کے خلاف مظاہرے کئے۔
امریکا میں سیاہ فام شہریوں کے خاتمے کے لئے ایک نئی داخلی جنگ شروع کرنے کی اپیل کرنے والے تین امریکی پولیس افسروں کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا ہے۔
نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں نے نسل پرستوں کے ایک اور مجسمے کو سرنگوں کر دیا۔ اس سے پہلے مظاہرین نے پورٹ لینڈ سٹی میں نصب پہلے امریکی صدر جارج واشنگٹن کا مجسمہ منہدم کردیا تھا۔
امریکا میں نسل پرستی، ریاستی دہشت گردی اور تشدد کے خلاف عوامی مظاہروں اور مظاہرین کے ساتھ پولیس کے تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا میں نسل پرستی کے مقابلے کی ضرورت پر مبنی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سربراہ کے موقف کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
امریکی عوام کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف غصہ ساتویں آسمان پر پہنچ گیا ہے۔
امریکا میں نسلی امتیاز اور نسل پرستی کے خلاف عوام کا غم و غصہ جاری ہے اور امریکی عوام نے غلاموں کی تجارت میں ملوث ایک اور مجسمے کو توڑ کر پانی میں پھینک دیا۔