سوئزرلینڈ کے دسیوں ہزار لوگوں نے نسلی امتیاز کے خلاف مظاہرے کئے۔
امریکی پولیس کی دہشت گردی نے اس بار لاطینی امریکی نژاد شہری کی جان لے لی۔
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے سرحدوں کو عبور کرکے یورپ کے دوسرے ملکوں اور شہروں میں بھی پہنچ گئے ہیں۔
امریکا میں سیاہ فام جوان کے قتل کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔
امریکا میں نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
امریکا میں سیاہ فاموں کے خلاف ہونے والے مظاہرے سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے یورپ کے دوسرے شہروں میں بھی ہونے لگے ہیں۔
ایک سفید فام امریکی پولیس افسر نے 25 مئي کو سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کو مینے سوٹا شہر کے مینیا پولس شہر میں انتہائي وحشیانہ طریقے سے قتل کر دیا تھا جس کے خلاف پورے امریکا میں عوام احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔
امریکا میں سیاہ فاموں کے خلاف پولیس کا تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
امریکا میں پولیس کے ہاتھوں تشدد کا شکار سیاہ فام نوجوان کے بہیمانہ قتل کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور پولیس اب تک 10 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔
امریکا دوسرے ممالک میں تو انسانی حقوق کی پاسداری کے بڑے بڑے دعوے کرتا ہے لیکن اپنے عوام پر ہونے والے مظالم پر پوری طرح خاموش رہتا ہے۔