صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 2024 کے آغاز تک ریاض کے ساتھ ہمارے تعلقات معمول پر آ جائیں گے
غزہ پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں کم از کم 22 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
مغربی کنارے میں اسرائیل مخالف کارروائیوں کی تحقیقات میں اسرائیل کی خونخواز خفیہ ایجنسی موساد شامل ہوگئی ہے۔
صیہونی اہلکار نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ ہمارے لیے اہم ہیں اور ان کا شیرازہ بکھرنا ہمارے لئے خطرناک ہے۔
فلسطینی مزاحمت کاروں نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 الگ الگ کارروائیوں میں صیہیونی فوجیوں اور آباد کاروں کو نشانہ بنایا۔
فلسطین کی وزارت خارجہ نے صیہونی حکومت کی جانب سے صیہونی شہریوں کو اسلحہ اٹھانے کی اجازت کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت کا ایک اور اقدام ہے۔
عبرانی میڈیا نے تل ابیب کے مرکز میں ایک دھماکے کی اطلاع دی ہے ۔
فلسطینی مزاحمتوں گروہوں کے مرکزی آپریشن روم نے اعلان کیا ہے کہ ان کے حملوں سے 18سال پہلے صیہونی، غزہ سے فرار کرنے پر مجبور ہوگئے تھے اور ان کی نابودی تک یہ حملے جاری رہیں گے
صیہونی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ ڈینیئل طوفان، لیبیا اور مصر کے بعد اسرائیل پہنچ سکتا ہے۔
صیہونی حکومت کی حساس اور بنیادی تنصیبات جیسے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، صنعتی مراکز وغیرہ کو مزاحمتی میزائلوں سے نشانہ بنایا جانا، اگلی جنگ میں اسرائیلیوں کی سب سے بڑی تشویش ہے جو اس حکومت کو عملی طور پر مفلوج کر دیتی ہے۔