اسلامی جمہوریہ ایران کی امام حسین یونیورسٹی نے امریکا، کینیڈا اور یورپی ملکوں کی یونیورسٹیوں سے فلسطین کی حمایت پر نکالے جانے والے سبھی یونیورسٹی طلبا کو اسکالر شپ دینے کا اعلان کیا ہے۔
قرقیزستان کے دارالحکومت بیشکک میں مقامی اور غیرملکی طلبہ کے درمیان تصادم کی خبریں موصول ہوئی ہیں جس کی زد میں پاکستانی طلبہ بھی آ گئے۔
غزہ پر صیہونی جارحیت کے خلاف دنیا بھر میں طلبہ کی تحریک زور پکڑتی جارہی ہے اورمغربی ذرائع ابلاغ اور مبصرین، فلسطین کی حمایت میں امریکا کی یونیورسٹی طلبا کی تحریک کو 1960 سے اب تک کی سب سے بڑی اور وسیع ترین تحریک قرار دے رہے ہیں۔
صدر ایران نے کہا ہے کہ غزہ کے واقعات نے مغربی حکام کے چہرے سے انسانی حقوق کے دفاع کی جھوٹی نقاب اتار دی اور آج دنیا مغربی ملکوں میں یونیورسٹی طلبا کی شرافتمندانہ تحریک کے مقابلے میں حکام کی شرپسندی کا مشاہدہ کررہی ہے-
حالیہ دو ماہ کے دوران امریکی پولیس چالیس یونیورسٹیوں کے دو ہزار سے زائد طلبا کو حراست میں لے چکی ہے۔
امریکہ میں پولیس نے ورجینیا یونیورسٹی میں دسیوں طلبہ کو حراست میں لے لیا ہے ۔
امریکہ بھر میں طلباء کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ہارورڈ یونیورسٹی میں مظاہرین نے اس یونیورسٹی کے بانی کی یاد میں لگائے گئے مجسمے کے اوپر سے امریکی پرچم ہٹا کر فلسطین کا پرچم لہرا دیا۔
صدر ایران نے کہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں یورپ میں طلبا و اساتذہ کی زور پکڑتی تحریک وسیع پہلو کی حامل ہے اور یہ ایک بڑا تاریخی واقعہ ہے جو زد وکوب اور تشدد سے ختم نہیں ہو گا-
امریکہ کی طرح برطانیہ میں بھی فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مسلسل اٹھائیسویں ہفتے بھی وسطی لندن کی سڑکوں پر اجتماع کیا۔
ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا نے امریکی اور پورپی یونیورسٹیوں میں جاری فلسطین کی طلبا تحریک کی حمایت میں وسیع پیمانے پر مظاہرے کیے