عرب لیگ کا بتیسواں سربراہی اجلاس آج جدہ میں شروع ہوا اور عرب لیگ کی سربراہی الجزائر سے سعودی عرب کو سونپ دی گئی۔
عرب ملکوں کے سالانہ سربراہی اجلاس میں شام کے صدر بشار اسد کی شرکت میڈیا رپورٹوں کے اہم محور میں تبدیل ہو گئی ہے اور سعودی عرب نے بھی اس اجلاس میں دمشق کی واپسی پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے قاہرہ اجلاس میں عرب لیگ میں شام کی واپسی سے اتفاق کیا ہے۔
ایک اعلی یمنی عہدیدار نے ایران اور سعودی عرب سمجھوتے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عرب اور اسلامی ملکوں کے دو طرفہ سفارتی رابطے ضروری ہیں۔
خلیج فارس کے عرب ممالک کو صیہونی جاسوسی سافٹ ویئر برآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
امریکی چینل سی این این نے خبر دی ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک، ایران کے ساتھ تعامل اور تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔
السومریہ چینل کی رپورٹ کے مطابق عراق کے معروف مذہبی و سیاسی رہنما سید مقتدیٰ الصدر کی قیادت میں لاکھوں لوگ نماز جمعہ کے لئے بغداد پہنچے.
عرب لیگ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اس اتحاد کے رکن ممالک شام کو عرب لیگ میں واپس لانے کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔
یمن کے ایک وزیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ عربوں کے پیسے اور امریکہ کے فیصلے سے چلتی ہے۔