امریکہ کو افغانستان اور ویتنام سے بھی زیادہ بھیانک صورت حال کا سامنا ہوگا، انصاراللہ
یمن کے رہنما خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ ہماری قوم سے تصادم کا خواہاں ہے، تو اسے افغانستان اور ویتنام سے بھی زیادہ بھیانک صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ سید بدرالدین عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور اس علاقے کا محاصرہ نیز وہاں دواؤں اور اشیائے خورد و نوش کی ترسیل میں رکاوٹ سے براہ راست عام فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عبد الملک الحوثی نے کہا کہ غاصب صیہونیوں نے غزہ کے اسپتالوں کو فوجی ہدف قرار دیا ہے اور غزہ میں اپنے جرائم پر فخر کرتے ہیں اور عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ نے کہا کہ واشنگٹن صیہونی حکومت کو جنگي طیارے اور ممنوعہ ہتھیار فراہم کرتا ہے اور ان میں سفید فاسفورس بھی شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ فوجی مشیروں اور ماہرین کے ذریعے بھی غزہ پر صیہونی جارحیت میں تعاون کر رہا ہے، اس لئے غزہ میں جو بھی ہو رہا ہے اس میں امریکہ شریک ہے۔
عبد الملک الحوثی نے کہا کہ یورپی ملکوں کی جو سیاہ تاریخ ہے اس کے پیش نظر ہمیں ان سے فلسطینی قوم کی حمایت کی امید نہيں ہے بلکہ اصل ذمہ داری مسلمانوں کے کاندھوں پر ہے اور انہيں ایک آواز ہوکر فلسطینیوں کی حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اسرائیلی بحری جہازوں کی مدد کے لئے میدان میں آ گيا ہے لیکن دوسرے ملکوں سے ہماری اپیل ہے کہ وہ دور رہیں اور اسرائيل کے لئے اپنے مفادات کو نقصان نہيں پہنچانا چاہیے۔ عبدالمک الحوثی نے کہا کہ ہماری عرب ملکوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ امریکہ کا ساتھ دیتے ہوئے اس تصادم میں شامل نہ ہوں اور ہمیں اسرائیل و امریکہ سے براہ راست دو دو ہاتھ کرنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ "اگر امریکہ ہماری قوم سے تصادم کا خواہاں ہے، تو اسے افغانستان اور ویتنام سے بھی زیادہ بھیانک صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔