سید حسن نصراللہ نے صیہونی حکومت کو اس کا اصل چہرہ دکھا دیا
عبدالباری عطوان نے حزب اللہ لبنان کی صلاحیتوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ ، صیہونی حکومت کی کسی بھی حماقت کا منھ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: عالم عرب کے معروف تجزیہ کار عبدالباری عطوان نے رای الیوم میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں لکھا ہے کہ اگر حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے بدھ کے روز کے خطاب کی اہمیت سمجھنا چاہیں تو ہمیں اس خطاب پر سامنے آنے والے تین بنیادی ردعمل کی جانب اشارہ کرنا پڑے گا۔
عبدالباری عطوان نے کہا کہ پہلا ردعمل قبرس کے صدر کا سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے لبنان کے خلاف کسی بھی دشمنانہ اقدام میں اپنے ملک کی شرکت کو مسترد کردیا۔
دوسرا ردعمل صیہونی حکومت کے میڈیا اور فوجی تجزیہ کاروں کا سامنے آيا جس میں اکثرریٹائرڈ صیہونی جنرل شامل ہیں ۔ صیہونی میڈیا اور عسکری مبصرین کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کو سیکیورٹی، فوجی ، اقتصادی اور نفسیاتی لحاظ سے ہمیشہ سے زیادہ بدترین صورت حال کا سامنا ہے جبکہ حزب اللہ کے ڈرون اس کے میزائلوں سے زیادہ خطرناک ہیں خاص طور سے ہدہد ڈرون جس نے اسرائیل کے تمام ریڈاراورزمینی و فضائی دفاعی لائنوں کو عبورکرلیا اور اسرائیلی فوج کو اس کی بھنک بھی نہیں لگی اور وہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے تمام اہداف کی فلم بنا کر اپنے اڈے پر واپس جانے میں کامیاب رہا۔
عبدالباری عطوان کا کہنا ہے کہ تیسرا ردعمل نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والا مشہور صیہونی تجزیہ نگار تھومس فریڈمین کا ہے ۔ فریڈمین نے نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے اپنے مقالے میں لکھا ہے کہ ہم جس اسرائیل کو پہچانتے تھے اس کا زوال ہو رہا ہے اور اسے اس وقت تقریبا تین محاذوں غزہ ، غرب اردن اور ایران نام کی عظیم طاقت کے ساتھ جنگ کا سامنا ہے۔