صیہونی حکومت کے چیف آف آرمی اسٹاف نے جنوبی حیفا کے علاقے میں گولانی فوجی چھاؤنی پر حزب اللہ لبنان کے ڈرون حملے کو سخت اور دردناک قرار دیا ہے۔
ایران کے وزيرخارجہ سید عباس عراقچی نے آج عمان کے دورے پر مسقط پہنچ کر اپنے عمانی ہم منصب سے ملاقات و گفتگو کی ۔
غاصب صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ بنیامینہ میں حکومت کی گولانی بریگیڈ بیرکوں میں حزب اللہ کے خودکش ڈرون کے دھماکے کے نتیجے میں 15 صیہونی فوجی ہلاک اور 67 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
یورپی یونین نے اقوام متحدہ کی امن محافظ فوج پر صیہونی حکومت کے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
میڈیا ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے ڈرون حملے میں زخمی ہونے والے صیہونی فوجیوں کو فوجی بیس سے ہسپتال منتقل کرنے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر طلب کیا گیا جبکہ پچاس ایمبولینس گاڑیاں بھی جائے حادثہ کی سمت جاتی دیکھی گئی ہیں۔
عراق کی اسلامی مزاحمتی فورسز کے ذرائع نے بتایا ہے کہ لبنان اور فلسطین میں بے گناہوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کے ردعمل میں یہ کارروائی کی گئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ عراق میں کہا ہے کہ ہم جنگی صورتحال کے لئے پوری طرح تیار ہیں، جنگ سے ڈرتے نہيں ہیں لیکن جنگ نہیں چاہتے اور غزہ اور لبنان میں منصفانہ صلح کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
صیہونی حکومت کے فوجی اڈوں پر حزب اللہ لبنان کے ڈروں حملوں کے بعد صیہونیوں کے درمیان افراتفری مچ گئی اور وہ خوف و ہراس کا شکار ہوئے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ایران، لبنان کی حکومت، قوم اور استقامتی تحریک کے ہر سمجھوتے کی حمایت کرے گا، کہا ہے کہ یہ توقع نہیں رکھی جاسکتی کہ بے گناہ عوام پر ہزاروں ٹن بم برسا دیئے جائيں اور سب کچھ پرسکون رہے
اسلامی جمہوریہ ایران اور فرانس کے صدور نے اتوار 13 اکتوبر کی شام ٹیلیفون پر حزب اللہ لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔