غزہ کے الفلاح نامی اسکول پر صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں کی بمباری میں کم از کم اکیس فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ میں ہر دن ایسی ایسی داستان سامنے آ رہی ہے کہ جو پوری انسانیت کے لئے شرم کا باعث بنتی جا رہی ہے۔ جمعہ کی رات دہشتگرد اسرائیلی فوج کے ہوائی حملے میں درجنوں لوگوں کے ساتھ تین معصوم بھی شہید ہو گئے۔
مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی جارح فوج کے غزہ کے خلاف جاری وحشیانہ حملوں میں مزید اٹھائیس فلسطینی شہری شہید ہو گئے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری جمعہ کو بھی جاری رہی جس کے دوران دسیوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوگئے۔
عراق کی اسلامی مزاحمتی تنظیم نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں میں سے ایک کو نشانہ بنائے جانے کی خبر دی ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودیوں کے سب سے بڑے دینی رہنما نے غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے صیہونی حکومت کی جانب سے کوشش کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پوری دنیا کے کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس حکومت کی جانب سے اسکولوں پر بمباری کو ایک " برا" فعل قرار دیا ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ اگر غزہ میں معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل پر خرچ ہونے والی رقم کو دنیا کے مختلف حصوں میں تعمیر و ترقی پر خرچ کیا جائے تو بڑی تعداد میں لوگ بہتر زندگی سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
جنوب مغربی یمن کے التعزیہ ضلع کے ایک اسکول پر امریکی و برطانوی جنگي طیاروں کی بمباری میں دو طالبات شہید اور پانچ زخمی ہوگئی ہيں۔
غزہ میں فلسطین کے انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ غزہ پر گیارہ ماہ سے زائد عرصے سے جاری غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں 11 ہزار سے زائد اسکولی طلبا وطالبات شہید ہوچکی ہیں۔