پاکستان کے وزیر اعظم نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی شرائط پوری کرنے کیلئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان سات ارب ڈالر قرض کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔ قرض پروگرام کی مالیت سات ارب ڈالر ہے جو پاکستان کو سینتیس ماہ کے طویل عرصے میں ملیں گے۔
آئی ایم ایف نے قرض اور بجٹ مذاکرات سے پہلے معاشی چیلنجز ظاہر کردیئے۔
پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے۔
پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھکاری پن کے خاتمے کے لیے ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہو گا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ قومیں قرضوں سے ترقی نہیں کرتیں، قرض ہمیں مجبوری میں لینا پڑ رہا ہے، عوام دعا کریں کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو۔
امریکی ایوان نمائندگان نے حکومت امریکہ کے قرضوں کی شرح میں اضافے کے پیکج کی منظوری دے دی۔
آئی ایم ایف سے قرضہ وصولی کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے اس کی شرطوں کو تسلیم کیا جانا اس ملک میں مختلف اشیا کی قیمتوں میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہونے کا باعث بنا ہے۔
پاکستان کی سیاسی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والا اُس کا معاہدہ بھی تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔
پاکستان کی جانب سے چاروں شرائط پر عمل درآمد کے حوالے سے آئی ایم ایف جائزہ مشن کو آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے تک آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے پر دستخط کا امکان ہے۔