ایران کے وزیر خارجہ نے قرہ باغ مسئلے کے پر امن راہ حل کیلئے ایران کے ہر قسم کے تعاون کیلئے آمادگی کا اعلان کیا ہے۔
جنگ بندی کے باوجود متنازعہ نگورنوں قرہ باغ کے مختلف سیکٹروں پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جھڑپیں بدھ کو بھی جاری رہیں۔
ایران و روس کے صدور نے قرہ باغ کی جنگ دیگر ملکوں کی مداخلت سے علاقائی جنگ میں تبدیل ہونے اور اس جنگ کی آڑ میں علاقے میں دہشت گردوں کی دراندازی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے مسئلے پر جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ہرگز سرحدی علاقوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پڑوسی ملکوں کے حکام کو صاف صاف بتایا بھی جا چکا ہے۔
ایران اور روس کے وزرائے خارجہ نے منگل کی شام قرہ باغ کے پہاڑی علاقے میں جاری کشیدگي کے بارے میں ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان گذشتہ دس روز سے جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل نے قرہ باغ کی جنگ میں عام شہریوں کے جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے تنازعے میں گذشتہ آٹھ دنون سے جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
ایران اور روس کے وزراء خارجہ نے آذربائیجان اور آرمینیا کی تازہ ترین صورتحال پر گفتگو کی۔