ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی سابق وزیراعلی کے بیان پرزبردست ہنگامہ ہوا ہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام جموں کشمیر کی ہند نواز جماعتوں کے رہنماؤں نے ہفتے کو سابق وزیراعلی محبوبہ مفتی کے گھر پر گپکار اجلاس منعقد کیا۔
ہندوستان کے زیرانتظام جموں کشمیر میں ہند نواز جماعتوں کے قائدین نے جموں کشمیر کی خصوصیت حیثیت کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کے حقوق واپس لینے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے 14 ماہ جیل میں گزارنے کے بعد رہا ہوتے ہی کہا کہ کشمیر کے لئے جدوجہد' جاری رہے گی۔
ہندوستان کی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ وہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو کب تک حراست میں رکھے گی۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی اسمبلی کو تحلیل کرنے پر کشمیری رہنماوں نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام جمہوریت کے شایان شان نہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرکی سابق وزیر اعلی نے کشمیر میں ٹیلی ویژن چینلوں کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کی مذمت کی ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کشمیری رہنماوں کو دہلی کی طرف سے مذاکراتی عمل کی پیشکش میں شامل ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی اور بات چیت کی پیشکش، کشمیر کو خونریزی سے روکنے کا ایک موقع ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ریاست میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر مزید جانی نقصان کو ٹالنے کے لئے بات چیت ضروری ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین جاری تصادم کا خمیازہ کشمیری عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔