ترکیے کے محکمہ امیگریشن نے اعلان کیا ہے کہ نئے سال کے پہلے ہفتے میں سیکڑوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کو ملک سے ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔
افغان مہاجرین کی ایران آمد میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے اور روزانہ ہزاروں افغان شہری ایران میں داخل ہو رہے ہیں۔
یمنی اور افریقی باشندوں پر سعودی حکام کے مظالم اور ان کے قتل عام پر انسانی حقوق اور آزادی کی تنظیموں نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس گھناؤنے اقدام کی مذمت کی ہے۔
طالبان انتظامیہ نے افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستانی پولیس کے مبینہ طور پر ناروا سلوک پر سخت احتجاج کیا ہے۔
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان نے تقریبا گیارہ سو افغان پناہ گزینوں کو گرفتار کر لیا ہے۔
برطانیہ میں پناہ گزین ایک معصوم بچی نے اپنے ایک دلخراش تحریری خط میں جسے اس نے ایک بوتل میں رکھ کر پناہ گزینو کے کیمپ سے باہر ڈالا تھا، لکھا ہے کہ ہم بیمار ہیں اور قید میں ہیں مہر بانی کر کے ہماری مدد کی جائے۔
چالیس لاکھ سے زائدافغان بچوں اور نوجوانوں کو نفسیاتی علاج کی ضرورت ہے۔
افغان مہاجرین نے متحدہ عرب امارات اور انڈونیشیا میں رہائش کی نا مناسب صورتحال کے خلاف اور اپنی سرنوشت کے تعین کیلئے احتجاجی مطاہرہ کیا۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو کے مضافات میں سڑک کنارے کھڑے ایک بڑے ٹرالر سے 46 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ بچوں سمیت 16 افراد کو زندہ حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
بیرون ملک اسکولوں اور تعلیم و تربیت کے بین الاقوامی امور کے مرکز کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے اسکولوں میں ان افغان بچوں کی تعلیم کے لئے بھی رجسٹریشن کیا جا رہا ہے جن کے پاس کوئی قانونی دستاویز تک موجود نہیں ہے۔