امریکی دہشت گرد فوج کے چیف آف دی اسٹاف مارک میلی نے کہا ہے کہ جیسے بھی ہو ، امریکہ کو چین کے ساتھ جنگ سے اجتناب کرنا چاہیے۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل جاری ہے۔
امریکی توانائی اور انفراسٹرکچر کے مشیر آموس ہوکشتائین، لبنانی حکام سے ملاقات کے لئے بیروت کا دورہ کرنے والے ہیں اور وہ لبنان اور صیہونی غاصب ریاست کی سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون جاری رہے گا اور واشنگٹن کے بے بنیاد دعوؤں سے روس جیوپولیٹکل دباؤ کا شکار نہیں ہوگا۔
بحیرہ احمر میں امریکی بحری افواج کی آمد کے بعد صنعا حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ قابض فوجوں کا مقابلہ کرنے کےلئے آمادہ ہے-
اب امریکہ کے دوست ممالک کی معیشت اور تجارت بھی، واشنگٹن کے نشانے پر ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جنوبی کوریا کی سیمی کنڈکٹر چپس برآمد کرنے کی صنعت وائٹ ہاؤس کے ان فیصلوں سے بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔
روس نے اعلان کیا ہے کہ اسٹریٹیجک ہتھیاروں کی کمی کے معاہدے، اسٹارٹ کے تعطل کے بارے میں ماسکو کے موقف میں تبدیلی ناممکن ہے۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کو روس کے مقابلے میں اپنی حمایت و مدد کا سلسلہ ضرور جاری رکھےگا مگر وہ روس کے اندر یوکرین کے حملوں کے حق میں نہیں ہے۔
ایک امریکی جنرل نے اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن، مشرقی ایشیا میں فوجی کارروائی کے لئے تیار ہے۔
روسی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی امریکہ فرار کر گئے۔