پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے حکومت سازی پر اتفاق کے بعد آج اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان ہے، بینچ مارک کے ایس ای سو انڈیکس نوسو پچانوے پوائنٹس بڑھ گیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی میں حکومت سازی کیلیے معاہدہ طے پاگیا، جس کے مطابق وزیراعظم ن لیگ کا اور صدر پیپلزپارٹی کا ہوگا۔
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے مل کر ملک کو معاشی اور سیاسی بحران سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی نےمرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کا دعوی کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے الزامات پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہوگئے اور خود کو پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ سندھ کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھی پیپلز پارٹی ہی حکومت بنائے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کرکے جمہوریت پر حملہ کیا گیا۔
پاکستان نے کہا ہے کہ اسے الیکشن سے متعلق غیر ملکی نصیحتوں کی ضرورت نہيں ہے۔
پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ دھاندلی کے الزامات لگانے والے ثبوت پیش کریں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اپوزیشن میں بیٹھنے اور تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔