چین سے سر اٹھانے والے کورونا وائرس نے دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کی جان لی اور کروڑوں لوگوں کو بری طرح متاثر کیا۔
روس نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ نے جدید ترین کورونا وائرس تیار کرلیا ہے۔
یورپی یونین کے ایک ادارے کا کہنا ہے کہ یورپ کے اسپتالوں میں اینٹی بائیوٹک کے مقابلے میں مزاحمت کرنے والے بعض سپربگز قسم کے پیتھوجن میں مبتلا مریضوں کی تعداد دوگنا ہوگئی ہے۔
ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین کے سلسلے میں دولت مند ممالک کی خود غرضی 10 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کی وجہ بنی ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر چین کے مختلف شہروں میں پابندیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
امریکی محققین نے کوویڈ 19 وائرس کا نیا تباہ کن اور مہلک وائرس دریافت کر لیا جس کی شرح اموات 80 فیصد اور پھیلنے کی شرح پانچ فیصد زیادہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کورونا کے عنقریب خاتمے کا عندیہ دیا ہے۔
ایرانی سائنسدانوں نے منکی پاکس وائرس کو تشخیص دینے والی کٹ تیار کر لی۔ اس کی مدد سے بیماری کی تشخیص کی جا سکتی ہے۔
جدید سائنسی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا ہر آٹھ مریضوں میں سے ایک شخص میں بیماری کی علامات طویل عرصے تک موجود رہتی ہیں۔
روس کی فوج کے ایک اعلی عہدیدار نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں امریکہ کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔