امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ یوکرین ، اسرائیل اور تائیوان کی سیکیورٹی مدد کے لئے بائيڈن کا پچانوے ارب ڈالر کا پیکج منظور کرانے کا فوری طور پرکوئی پروگرام نہیں ہے۔
یوکرین نے اعتراف کیا ہے کہ مغرب کی حمایت کے بغیر یوکرین روس کے ساتھ جنگ جاری رکھنے پر قادر نہیں ہو گا۔
پیونگ یانگ نے ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہے۔
امریکی چینل سی این این نے ایک رپورٹ میں کہا ہےکہ امریکہ یوکرین کے لئے جنوری دوہزار پچیس اور اس ملک کے صدارتی انتخابات سے پہلے، یوکرین کو زیادہ سے زیادہ امداد بھیجنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ایسےعالم میں جب صیہونی حکومت غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے مغربی ممالک اسرائیل کی حمایت و مدد جاری رکھے ہوئے ہيں اور انسانی حقوق سے متعلق اپنے تمام دعوؤں کے برخلاف اس جنگ میں اسرائیل کو مسلح کررہے ہيں ۔
غزہ پر وحشیانہ صیہونی جارحیت کے خلاف احتجاج کے طور پر فلسطین کے ہزاروں حامیوں نےبرطانیہ میں مظاہرے کر کے فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان اور غاصب صیہونی حکومت سے نفرت و بیزاری کا اظہار کیا۔
یوکرین کے لئے جرمن حکومت کی امداد ایئرڈیفنس سسٹم، بکتربند گاڑیوں، ٹرکوں اور ریڈارپر مشتمل ہے ۔
روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کے حامی دنیا کے 54 ممالک، زیلنسکی حکومت کو دوسوتین ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دے چکے ہيں ۔
روس کی وزارت دفاع نے تاکید کی ہے کہ عام شہریوں کے خلاف کلسٹربموں کے استعمال کی سزا بھگتنا پڑے گی۔
اقوام متحدہ میں روسی مستقل مندوب نے کہا ہے کہ سرحدی شہر بلگورود پر یوکرین کا حملہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوا اور یوکرین مغرب کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے روسی شہروں کو اس طرح سے نشانہ بنا رہا ہے۔