اسلام آباد میں حزب اختلاف کے آزادی مارچ سے خطاب میں مولانا فضل الرحمن، میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان سے اقتدار چھوڑنے اورجمہوریت بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آزادی مارچ اور دھرنا جاری ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کے آزادی مارچ کے قائد مولانا فضل الرحمن کو ملک دشمن قرار دیا ہے۔
آزادی مارچ کے پیش نظر پاکستان کے جڑواں شہروں راولپنڈی اوراسلام آباد کے مختلف مقامات پرانٹرنیٹ سروس غیراعلانیہ طور پر معطل کر دی گئی تاہم اسلام آباد انتظامیہ اور وزیر داخلہ نے لاعلمی کا اظہارکردیا ہے۔
مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں حزب اختلاف کا آزادی مارچ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے
پاکستان کی حزب اختلاف کے آزادی مارچ کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں میٹرو سروس اور تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں ۔
کشمیر ہائی وے کو مختلف مقامات پر کنٹیرز لگا کر بند کر دیا گیا جبکہ ٹی چوک، ایکسپریس وے اور ترنول سے آنے والے راستوں پر بڑی تعداد میں کنٹینرز رکھ دئیے گئے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کا حکومت مخالف آزادی مارچ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے اور آج رات گئے راولپنڈی پہنچ جائے گا۔
آزادی مارچ کے اسلام آباد پہنچنے پراسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اپوزیشن کا آزادی مارچ ملتان سے لاہور کے قریب پہنچ گیا ہے۔