اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے لبنان میں صیہونی حکومت کے دہشتگردانہ حملے کو مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کے لئے باعث شرم قرار دیا ہے۔
غزہ کے خلاف صیہونی دہشتگردی کے آغاز کو آج تین سو اڑتالیس روز گزر گئے۔
حزب اللہ نے پیر کو الگ الگ بیانات جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس نے صیہونی حکومت کے تین فوجی ٹھکانوں کو میزائل اور توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے۔
عراق کی اسلامی مزاحمتی تنظیم نے مقبوضہ علاقوں کے شمال میں صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں میں سے ایک کو نشانہ بنائے جانے کی خبر دی ہے۔
مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے یہودیوں کے سب سے بڑے دینی رہنما نے غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے لیے صیہونی حکومت کی جانب سے کوشش کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے اتوار کے روز تل ابیب کے خلاف فوج کے منفرد میزائل آپریشن کی تفصیلات کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ واقعہ صیہونی دشمن کی تاریخ میں پہلی بار پیش آیا ہے۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی دشمن کا ساتھی ہے اور اگر امریکہ نہ ہوتا تو صیہونی حکومت اس قسم کے جرم کا ارتکاب نہ کرتی۔
لبنان کی حزب اللہ نے مقبوضہ شمالی فلسطین میں صیہونی حکومت کے کئی کمانڈ سینٹروں اور فوجی اڈوں کو ڈرون اور میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکہ اور برطانیہ کے سربراہان نے ایک بار پھر بچوں اور خواتین کی قاتل صیہونی حکومت کی حمایت پر تاکید کی ہے۔
پوری دنیا کے کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پوپ فرانسس نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اس حکومت کی جانب سے اسکولوں پر بمباری کو ایک " برا" فعل قرار دیا ہے۔