غزہ کے عام شہریوں کے خلاف اسرائیل کی جارحیت میں تیزی آنے پر اقوام متحدہ نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
میڈیٹیرین سی کے علاقے میں یورپی ہیومن رائٹ واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ پٹی میں اسرائیل کی جانب سے جاری حالیہ نسل کشی ميں اب تک اٹھائیس ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطین کے آزاد کمیشن برائے انسانی حقوق نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوجی سفید جھنڈا اٹھانے کے بعد بھی فلسطینی شہریوں کو پھانسی دیتے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ کے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے زیرحراست بعض فلسطینی قیدیوں کی شہادت کے بارے میں تحقیقات کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں فلسطینی عوام کے قتل عام میں واشنگٹن برابر کا شریک ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے خلاف تحقیقات میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے کمشنر برائے انسانی حقوق نے غزہ میں دوبارہ جنگ شروع ہونے کو ایک المیہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال ایک بحران سے ماوراء ہے۔
خوراک کی عالمی تنظیم نے غزہ میں قحط و بھوک مری پر سخت خبردار کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے لئے مزید امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
امریکہ کے مختلف شہروں میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر فلسطینیوں کے حق میں نعرہ لگائے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے معاہدے کو صحیح راستے کی جانب اہم قدم قرار دیا ہے۔