امریکہ اور یورپی ممالک کی جانب سے یوکرین کو بے تحاشہ ہتھیار دینے کے بعد اب نیٹو اور یورپی ممالک ہتھیاروں کی ترسیل کو کم کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
نیٹو کے رکن ممالک یوکرین کی جنگ سے کئی سال قبل روس کا مقابلہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
شمالی کوریا نے نیٹو کو عالمی نظام کے لئےسرطانی پھوڑے کی مانند خطرہ قرار دیا ہے۔
بیلاروس کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ڈائریکٹ نیٹو سے جنگ کرنے کا امکان ہے۔
امریکہ کے ایک اعلی فوجی عہدیدار نے کہا ہے کہ نیٹو کو امید تھی کہ یوکرین روس کے خلاف اپنے جوابی حملوں میں بڑا الٹ پھیر کردے گا لیکن نیٹو کو مایوسی ہوئی۔
روسی ایوان نمائندگان دوما کے اسپیکر نے اپنے ملک کے خلاف امریکہ اور نیٹو کی جنگ کو ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
مغربی ممالک مختلف حیلے بہانوں سے یوکرین کی جنگ کے شعلوں کو مزید بلند کرنے کی کوشش میں ہیں۔
امریکی صدر جوبایدن نے اس بار یورپ کا رخ کیا ہے اور وہ اپنے پہلے پڑاؤ لندن پہنچ گئے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ نیٹو میں فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کیلئے کی جانے والی کوششوں نے یورپ میں روایتی مسلح افواج کے معاہدے سی ایف ای سے روس کے نکلنے کو ناگزیر بنا دیا ہے۔
روس کے خلاف جوابی حملوں میں یوکرین کے شکست کھانے کے بعد یورپی یونین کے ارکان نے ماسکو کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے سے اتفاق کیا ہے اور مزید اکہتر افراد اور تینتیس اداروں کو ان پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔