روسی ایوان نمائندگان دوما کے اسپیکر نے اپنے ملک کے خلاف امریکہ اور نیٹو کی جنگ کو ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
مغربی ممالک مختلف حیلے بہانوں سے یوکرین کی جنگ کے شعلوں کو مزید بلند کرنے کی کوشش میں ہیں۔
امریکی صدر جوبایدن نے اس بار یورپ کا رخ کیا ہے اور وہ اپنے پہلے پڑاؤ لندن پہنچ گئے ہیں۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ نیٹو میں فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کیلئے کی جانے والی کوششوں نے یورپ میں روایتی مسلح افواج کے معاہدے سی ایف ای سے روس کے نکلنے کو ناگزیر بنا دیا ہے۔
روس کے خلاف جوابی حملوں میں یوکرین کے شکست کھانے کے بعد یورپی یونین کے ارکان نے ماسکو کے خلاف مزید پابندیاں عائد کرنے سے اتفاق کیا ہے اور مزید اکہتر افراد اور تینتیس اداروں کو ان پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
بیجنگ کے امن فارمولے کے پیش نظر، روس اور یوکرین کی جنگ 2023 کی دوسری سہ ماہی میں ختم ہونے قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں
ٹرمپ حکومت میں وزیرجنگ کے مشیر رہ چکے مک گرگور نے کہا ہے کہ جنگ میں یوکرین کی شکست کی صورت میں امریکہ بہت آسانی کے ساتھ یوکرینی صدر کو فراموش کردے گا۔
جرمنی کی بائیں بازو کی جماعت کے سربراہ نے نیٹو کے فوجی اتحاد کو متعدد جنگوں کی وجہ قرار دیتے ہوئے اسے تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان کی وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے اپنے ملک کی حالیہ بدامنی کے لئے نیٹو کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
امریکہ کے جنوبی کیرولینا کی عدالت میں بم کی دھمکی کے بعد جج نے عمارت کو خالی کرنے کا حکم دے دیا۔