یوکرین جنگ میں روزانہ آٹھ سو یوکرینی فوجی ہلاک اور زخمی، سابق نیٹو افسر
نیٹو کے ایک سابق افسر نے اعتراف کیا ہے کہ یوکرین جنگ میں ہر روز تقریبا آٹھ سو فوجی ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن نیٹو کے ایک سابق فوجی افسر رالف دی ٹیلے نے یوکرین جنگ میں اس ملک کے روزانہ تقریبا آٹھ سو فوجیوں کے ہلاک و زخمی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ یوکرین کو ان کی جگہ پوری کرنے کے لئے ہر مہینے بیس ہزار سے زیادہ فوجیوں کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہے۔
رالف دی ٹیلے نے اپنے بیان میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یوکرین کے جوابی حملوں کی اسے بھاری قیمت چکانی پڑی ہے کہا کہ یوکرین کی افرادی قوت اور فوجی وسائل کافی فرسودہ ہوچکے ہيں اور مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کی حمایت میں کمی یوکرینی فوجیوں کے حوصلے پست کررہی ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین کو فوجیوں کی شدید کمی کی بناپر بوڑھوں اور بیمار افراد کو جنگ کے لئے بھرتی کر نا پڑ رہا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرین کو سخت مسائل منجملہ افرادی قوت کی کمی اور اس کے ساتھ ہی بدعنوانی اور حکام کے درمیان سیاسی بیچینی کے ساتھ مختلف داخلی مسائل کا سامنا ہے۔
درایں اثنا روس کے چیف آف آرمی اسٹاف والری گراسیموف نے ماسکو میں غیرملکی فوجی اتاشیوں کے ساتھ ایک اجلاس میں مختلف موضوعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرین جنگ کو روکنا روس کی اصلی ترجیح ہے۔ والری گراسیموف نے اس اجلاس میں یوکرین کے جوابی حملوں کے ناکام ہوجانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ کی ایف حکومت خیال کررہی تھی کہ یوکرینی فوجی پندرہ دن کے اندر ملیتو پول شہر کو اپنے محاصرے میں لے کر بحر آووف، ماریوپول اور کریمہ بارڈر کی جانب پیشقدمی کر سکتے ہيں لیکن اسے بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور اس کے نتیجے میں یوکرین کا کاؤنٹر اٹیک جو چار جون دوہزار تیئس سے شروع ہوا تھا ، ناکامی سے دوچار ہوگیا۔