برطانیہ میں فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف مختلف شہروں میں اپنا احتجاجی مظاہرہ مسلسل دسویں ہفتے بھی جاری رکھا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق غاصب اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں ایک اور انسانیت سوز کارروائی کرتے ہوئے دسیوں بے گھر اور زخمی فلسطینیوں کو زندہ دفن کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ غاصب اسرائیلی فوجی اتنے ڈرے ہوئے ہیں کہ انہوں نے اپنے ہی تین قیدیوں کو ہلاک کردیا ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں جنوبی غزہ میں قطر کے الجزیرہ ٹی وی چینل کے کیمرہ مین کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صحافیوں اور نامہ نگاروں پر صیہونی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
غزہ میں صیہونی جنگی طیاروں نے ایک اور اسکول پر بمباری کردی۔
بیروت میں حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے امریکیوں سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کے مستقبل کی نہیں بلکہ اسرائیل کے مستقبل کی فکر کرو۔
القسام بریگیڈ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 72 گھنٹے کے دوران غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی 72 بکتر بند گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
اسلامی استقامتی تحریک حماس کے ایک سینئر رہنما نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کے حماس پر مزید دباؤ ڈالنے کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہيں ہے۔
اطلاعات کے مطابق لبنان سے مقبوضہ علاقوں کی طرف تقریباً 20 میزائل داغے گئے ہیں۔
غاصب اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز سے اب تک ہمارے 445 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں اور 648 دیگر فوجی زخمی ہوچکے ہیں۔