عالمی برادری کو رفح کے عوام کے قتل عام کی اجازت نہیں دینی چاہیے: ایرانی وزیر خارجہ کا گوترش کو خط
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتریش کے نام ایک خط میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں رفح کے باشندوں کے قتل عام کی بابت خبردار کیا ہے۔
سحرنیوز/ ایران: غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کو شروع ہوئے 135 دن سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور ایسے حالات میں کہ اس بحران کے حل کے لیے کوششیں جاری ہیں، اسرائیل کی غاصب و ظالم حکومت غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں ایک اور المیہ پیدا کرنے کے درپے ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اس خط میں کہا ہے کہ رفح پر کوئی بھی فوجی حملہ بلاشبہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینی قوم کی نسل کشی کا ایک اور مرحلہ ہوگا، اس لیے ضروری ہے کہ اقوام متحدہ کا نظام اس حساس موقع پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور رفح میں پناہ لینے والے فلسطینیوں کے خلاف مزید جرائم نہ ہونے دے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس خط میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں تقریباً 30 ہزار فلسطینیوں کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، مزید کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے عوام کو عمدا طور پر خوراک، پانی، انسانی امداد اور دیگر ضروری چیزوں سے محروم کر رکھا ہے۔ حسین امیرعبداللہیان نے کہا کہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کو نسل کشی کے علاوہ شاید ہی کسی اور چیز سے تعبیر کیا جا سکے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ تمام حکومتیں قانونی اور اخلاقی طور پر فلسطینی قوم کی نسل کشی کو روکنے کی پابند ہیں اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ اپنے تمام رکن ممالک سے کہے کہ وہ غاصب حکومت کے ساتھ تعاون کرنے سے گریز کریں۔