ایران کے شہر قم میں واقع جامعۃ المصطفی نے ایک بیان میں آل سعود حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے مجاہد عالم دین کو سزائے موت دیے جانے کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔
آل سعود حکام نے سعودی مسلمانوں کے مجاہد مذہبی رہنما شیخ باقر النمر کو شہید کرنے کے بعد ان کا جنازہ ان کے اہل خانہ کی تحویل میں دینے سے انکار کرتے ہوئے بلا اجازت دفن کردیا۔
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے سعودی عرب میں شیخ باقر النمر سمیت سینتالیس افراد کو سزائے موت دیئے جانے کے آل سعود حکومت کے اقدام کو سیاسی محرکات کا حامل قرار دیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ایران میں سعودی سفارتی مقامات کو تحفظ حاصل ہے اور سفارت خانے کے سامنے عوامی اجتماع کی روک تھام کئے جانے پر تاکید کی گئی ہے۔
آیت اللہ نمر باقر نمر کو شہید کیے جانے کے خلاف سعودی عرب کے ناظم الامور کو ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا۔
رپورٹوں میں سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے حوالے سےبتایا گیاہے کہ ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ باقرالنمر کو سنیچر کی صبح شہید کر دیا گیا۔
سعودی عرب میں ہزاروں افراد نے بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی حمایت میں مظاہرے کئے ۔
مراۃ البحرین کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے علما نے شیخ باقر النمر کی سزا کو کالعدم قراردیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی عرب کے عوام نے سعودی حکام کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف مظاہرہ کیا ہے
سعودی عرب کی انسانی حقوق کی تنظیم نے سعودی عرب کی جیل میں ممتاز عالم دین آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر کی حالت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔