امریکہ کا ہندوستان میں نافذ ہونے والے قانون سی اے اے پر تشویش کا اظہار
امریکہ نے ہندوستان میں 11 مارچ کو نافذ ہونے والے شہریت ترمیمی قانون، سی اے اے، پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ "ہم اس قانون کے نفاذ پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ یہ قانون کس طرح نافذ کیا جائے گا۔ امریکہ نے جمعرات، 14 مارچ کو کہا کہ وہ ہندوستان میں شہریت ترمیی ایکٹ کے نوٹیفکیشن پر فکر مند ہے اور اس کے نفاذ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہمیں 11 مارچ کو شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے نوٹیفکیشن پر تشویش ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذہبی آزادی کا احترام اور قانون کے تحت تمام برادریوں کے ساتھ مساوی سلوک بنیادی جمہوری اصول ہیں۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت نے 11 مارچ کو پورے ملک میں شہریت ترمیمی ایکٹ، سی اے اے، کے نفاذ کا اعلان کردیا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون 2019، سی اے اے، کی بنیاد پر وہ غیر مسلم مہاجرین شہریت حاصل کر سکتے ہیں جو 31 دسمبر 2014 تک یا اس سے پہلے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندوستان چلے گئے ہوں۔ ان غیر مہاجرین میں ہندو، سکھ، عیسائی، بودھ، جین اور پارسی شامل ہیں۔ اس میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔