ایک عراقی سیاست داں کا کہنا ہے کہ مصطفی الکاظمی اپنے تحفظ کے لیے امریکی سفارت خانے گئے تھے۔
عراقی وزیر اعظم کے سیاسی مشیر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم مصطفی الکاظمی پر قاتلانہ حملے کے بارے میں کچھ اہم باتیں بہت جلد ہی منظر عام پر لائی جائیں گی۔
عراق کے سینئر مذہبی رہنما اور صدر دھڑے کے سربراہ مقتدی صدر نے وزیر اعظم پر ناکام قاتلانہ حملے کے بارے میں تحقیقات کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عراق کے وزیر اعظم کے قتل کی ناکام کوشش کے الزام میں دو عراقی سکیورٹی اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس ملک کے وزیر اعظم پر حملے میں استعمال ہونے والے ڈرون کی اڑان بھرنے کی جگہ کا پتہ لگا لیا گیا ہے۔
عراق کے الفتح سیاسی الائنس کے سربراہ نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے گھر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملہ کرنے والوں کو اس ملک میں فتنہ و فساد برپا کرنے سے متعلق متنبہ کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
ایران کی اعلی قومی سلامتی کی اعلی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ عراقی وزیر اعظم پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی سازش میں بیرونی ہاتھ تلاش کئے جانے کی ضرورت ہے۔
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی پر قاتلانہ حملے کی خبروں کے بعد عراق کی مسلح افواج کے ترجمان نے دارالحکومت بغداد کے گرین زون کی سیکورٹی کی صورت حال کو اطمینان بخش قرار دیا ہے۔
عراق کی استقامتی تنظیم حزب اللہ نے ملک کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی پر ہونے والے قاتلانہ حملے کو ایک ڈرامہ قرار دیا ہے۔